مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوتنیک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ طالبان نے وادی پنجشیر پر قبضہ کرنے کا دعوی کیا ہے جبکہ احمد مسعود کے زیر نظر مزاحمتی جنگجوؤں نے اس کی تردید کی ہے۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے افغانستان کے آخری صوبے پنجشیر میں فتح کا اعلان کردیا۔ ایک بیان میں ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ دشمن کا آخری گڑھ وادیٔ پنجشیر کو فتح کرلیا گیا ہے، اللّٰہ کی مدد اور قوم کی حمایت سے پنج شیر میں کامیابی حاصل کی ہے، وادی پر امارت اسلامی کا مکمل قبضہ ہوچکا ہے۔
ذبیح اللّٰہ مجاہد نے بتایا کہ شمالی اتحاد کے متعدد کمانڈر اور جنگجو مارے گئے، کئی فرار ہوگئے، امید ہے پنج شیر کے عوام کو آئندہ استحصال کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔
دوسری جانب افغان قومی مزاحمتی محاذ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جارح دشمن [طالبان] کا پنجشیر پر قبضہ کرنے کا دعویٰ غلط ہے۔ قومی مزاحمتی افواج پہلے سے قائم کیمپوں میں موجود ہیں اور کل رات سے اب تک مختلف جگہوں پر جنگ جاری ہے۔ افغان عوام اس بات کا یقین رکھے کہ مزاحمت اللّٰہ کی مدد سے قوم کی آزادی اور انصاف کے حصول تک جاری رہے گی اور گورنر ہاؤس پر طالبان کا جھنڈا اٹھنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ مزاحمت ختم ہوگئی اور طالبان نے مکمل تسلط حاصل کرلیا۔
آپ کا تبصرہ